
Questions
میرے شوہر کا انتقال ہو چکا ہے۔ اور ہماری کوئی اولاد نہیں ہے۔ شوہر کے انتقال کے وقت میرے شوہر کے والد، والدہ اور سات بھائی زندہ تھے لیکن اب شوہر کے والد، والدہ اور ایک بھائی بھی فوت ہو چکے ہیں۔ اب صرف چھ بھائی زندہ ہیں۔ میری دوسری شادی بھی ہو چکی ہے۔ میرا ایک گھر ہے جو میرے پہلے شوہر اور میرے نام پر مشترکہ ہے۔ مجھے ان کی کمپنی سے بھی کچھ رقم ملی تھی جہاں میرے پہلے شوہر کام کرتے تھے۔ براہ مہربانی مجھے بتائیں کہ اب میں اس گھر اور اس کے پیسے کی مالکن ہوں، یا میرے پہلے شوہر کے چھ بھائیوں کے کچھ حصے ہیں۔ شرعی طریقہ کے مطابق شوہر کی وراثت کی تقسیم کیسے ہوگی
Answer
گھر اور کمپنی سے جو پیسے ملیں ہیں اور اس کے علاؤہ میت کاجتنا بھی مال ہے اس کے کل 4 حصے کریں گئے جنمیں سے 1 حصہ بیوی کو اور 1 حصہ ماں کو اور 2 حصے باپ کو ملیں گئے میت کے بھائی باپ کی وجہ سے محروم ہوں گئے مذکورہ تقسیم کے بعد باپ اور ماں کا انتقال ہو گیا ہے لہذا ماں اور باپ کا حصہ ان کے ورثا میں تقسیم کیا جائے گا ۔
جہاں تک گھر کا تعلق ہے تو اس میں دیکھا جائے گا کہ شوہر کا کتنا حصہ تھا. شوہر کے حصے کو کیلکولیٹ کر کے بیوی کا جو حصہ بچتا ہے وہ تو اس کا ہو گیا لیکن جو باقی ہے شوہر کا وہ اسکی وراثت میں تقسیم ہوگا
کمپنی کے پیسے اگر انہوں نے شوہر کی تنخواہ سے کاٹے ہیں تو وہ اسکی ملکیت ہے اور اس کی وراثت میں تقسیم ہوں گے اگر وہ صرف انہوں نے بیوی کو دیئے ہیں شوہر کی وفات پر تو پھر وہ اس کے ہیں لیکن اگر اہل خانہ کے لیے دیے ہیں تو پھر اس میں باپ اور ماں کا بھی حق ہوگا۔ ماں باپ فوت شدہ ہیں تو پھر ان کا حصہ ان کی وراثت میں تقسیم ہوگا
واللہ تعالیٰ اعلم ورسولہ صلی اللہ علیہ وسلم بالصواب
Written by: Mufti Syed Siraj Ul Arifeen Shah
St. Ives (Cambridgeshire, UK)
11/09/2024 10:34, 7 Rabi ul Awwal, 1445 Hijri
