
Questions
Mane biwi se guse ma kaha ma tuma farig kardoga. Ya talaq dedoga. Aise kehne se talaq hojati?
Answer
طلاق کی دھمکی دینے سے طلاق نہیں ہوتی۔ یا یہ کہ دینا کہ میں طلاق دے دوں گا، یہ
مستقبل کا صیغہ یا لفظ ہے اس لئے اس سے طلاق واقع نہیں ہو تی جیسا کہ بحر الرائق میں ہے
وَلَيْسَ مِنْهُ أُطَلِّقُك بِصِيغَةِ الْمُضَارِعِ إلَّا إذَا غَلَبَ اسْتِعْمَالُهُ فِي الْحَالِ كَمَا فِي فَتْحِ الْقَدِيرِ (ج۳ ص ۲۷۱)
ایسے ہی رد ا لمختار میں ہے
أن التهديد بالطلاق في معنى عرض الطلاق عليها؛ لأن قوله أطلقك إن فعلت كذا
(ج۳ ص669)
طلاق کی دھمکی کا مطلب طلاق کو پیش کرنا ہے بیوی پر،اور اسکا مطلب یہ ہوتا ہے کہ اگر ایسا کیا تو طلاق دے دوں گا۔
چناچہ جب تک طلاق دی نہیں،صرف دھمکی سے طلاق واقع نہیں ہو گی۔
واللہ تعالیٰ ورسولہ الکریم ﷺ اعلم بالصواب
Written by: Mufti Syed Siraj Ul Arifeen Shah
St. Ives (Cambridgeshire, UK)
18/09/2024 214:33, 14 Rabi ul Awwal, 1445 Hijri
