
Question
Mere parents ki apis me bhot laraiyan rhien bchpan se ly k jb meri shadi hui us k aik sal bash tk bhi.meri unar 31 sal hy.wo hr lrai me hm bchon ko agy krty thy istrah meri or mre baqi behn bhaiyo ki zuban un k samny akhir khul gi ab bat be bat hm unko jwab dety h bdtmeezi kr jty hn jis k asal zimadar wo hyn lkin phir b hisab to hmara hoga na.is k liy kya hukam hy k ab kesy nafarmani na kren jo k ab adat si bn gi hy or parents ko b normal lgta hy jb k wo he thy jinho ny apny jhagray hmra through kiye.ab nafarmani chor k chup hona chahti hu lkin abhi b hr dusry din o aik dusry ki shikayat krty hn to phir kisi ami ya abu k haq me ho jty hm or dusry k khilaf jo k krny k zimadar hmry waldain he hn.kya kren hum kesi farmabrdari py pakay hon
Answer.
والدین کے حقوق کا خیال رکھنا ہر مسلمان پر فرض ہے اگرچہ وہ غلطی پر ہوں۔ اس صورتحال میں آپ کو کثرت سے والدین کے حقوق کا مطالعہ کرنا چاہئے اور ان احادیث کا جن میں والدین کی نافرمانی سے متعلق شدید وعیدیں آئی ہیں ان کو ذھن میں رکھنا چاہئے۔ ذیل میں ہم ان میں سے کچھ ذکر کرتے ہیں۔
عن عبد الله بن مسعودٍ رضي الله عنه قال سألت رسولَ الله – صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -: أيُّ العملِ أحبُّ إلى الله قال الصلاةُ على وقْتِها۔ قلتُ ثُمَّ أيّ قال بِرُّ الوالِدَيْنِ قلتُ ثُمَّ أيّ قال الجهادُ في سبيلِ الله (بخاری شریف) “
حضرت عبد اللہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ روایت فرماتے ہیں کہ میں نے سرکار ﷺ سے پوچھا کہ کونسا عمل سب سے افضل ہے۔ ارشاد ہوا نماز اپنے وقت پر۔ پھر میں نے پوچھا اس کے بعد کونا عمل افضل ہے۔ ارشاد ہوا والدین کے ساتھ حسن سلوک۔ پھر میں نے عرض کیا اس کے بعد کونا۔ تو ارشاد فرمایا اللہ کے رستے میں جہاد۔
وعن أنس بن مالك رضي الله عنه قال: قال رسول الله – صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
“من سرَّه أنْ يُمَدَّ له في عمرِه، ويُزادَ في رزقه؛ فليبرَّ والديه، وليَصِلْ رحمه”
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ فرتے ہیں کہ سرکار ﷺ نے ارشاد فرمایا:
جو یہ چاہتا ہو کہ اس کی عمر لمبی ہو اور رزق زیادہ ہو تو اپنے والدین کے ساتھ حسن سلوک کرے اور اپنے رشتوں کو جوڑے۔
وعن أبي بكرة رضي الله عنه قال: قال رسولُ الله – صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
قلنا بَلى يا رسولَ الله! قال۔ “ألا أُنبِّئُكم بأكبرِ الكبائِر؟ (ثلاثاً)
“الإشراكُ بالله، وعقوقُ الوالِدينِ
حضرت ابی ابکرۃ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ سرکار ﷺ نے ارشاد فرمایا:
کیا میں تم کو سب سے بڑے گناہوں کے بارے میں نہ بتادوں۔ ہم نے کہا بتایئے یا رسول اللہ ۔ سرکار ﷺ نے ارشاد فرمایا : سب سے بڑے گناہ اللہ کے ساتھ شرک ور والدین کی نا فرمانی ہے۔
اس طرح کی بہت سے اوراحادیث ہیں جن میں والدین کے حقوق کی پاسداری کرنے کا اور نافرمانی سے بچنے کا حکم ہے۔ اختصار کے پیش انظر انہی پر اکتفا کیا جا رہا ہے۔ اللہ آپ کو والدین کی اطاعت اور فرمانبردای کی توفیق عطا فرمائے۔
واللہ تعالیٰ ورسولہ الکریم ﷺ اعلم بالصواب
Written by: Mufti Syed Siraj Ul Arifeen Shah
St. Ives (Cambridgeshire, UK)
21/09/2024 09:18, 17 Rabi ul Awwal, 1446 Hijri
